سری نگر ، 8 ؍ستمبر((ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )جموں کشمیر کے ایک سول سوسائٹی گروپ نے صدر پرنب مکھرجی کو خط لکھ کر علیحدگی پسندوں سمیت سبھی فریقوں کے ساتھ براہ راست بات چیت کرنے اور مذاکرات شروع کرنے سے پہلے اعتماد سازی کے طور پر افسپا جیسے قوانین کو ہٹانے اور پیلیٹ گن کے استعمال پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔براہ راست مذاکرات کی وکالت کرتے ہوئے اس گروپ نے ٹریک ٹو پہل کو مسترد کر دیا ہے اور کہا کہ اس طرح کے عمل کا شاید ہی کوئی نتیجہ نکل پاتا ہے۔صدر کو کل بھیجے پانچ صفحے کے خط میں سابق بیوروکریٹس، ججوں، اعلی پولیس افسران، صحافیوں اور ماہرین تعلیم کے اس گروپ نے کہا ہے کہ عزت مآب ، ہم آپ سے مناسب وقت کے اندر مسئلہ کشمیر کے مستقل حل کے لیے حکومت ہند کو سبھی فریقوں خاص طور پر ان لوگوں سے، جن سے 2004اور 2007میں ایسے مذاکرات کئے گئے تھے ، کے ساتھ براہ راست، فوری ، بامقصد اور نتیجہ خیز مذاکرات شروع کرنے اور اس کا اعلان کرنے کے لیے راضی کرنے کے مقصد سے مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔گروپ نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ تمام فریقوں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے اس تنازع کا مستقل حل ،عام طور پر برصغیر اور خاص طور پر جموں و کشمیر کی عوام کے مفاد میں ہوگا۔اس نے کہاکہ ایک بار جب وزیر اعظم اس تنازعہ کے مستقل حل کے لیے انسانیت کے دائرے میں مذاکرات شروع کرنے کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں تو مذاکرات کے لیے کوئی شرط لگانے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔